پھر یاد اسے کرنے کی فرصت نکل آئی
پھر یاد اسے کرنے کی فرصت نکل آئی
مت پوچھئے کس موڑ پہ قسمت نکل آئی
کچھ ان دنوں دل اس کا دکھا ہے تو ہمیں بھی
اس شخص سے ملنے کی سہولت نکل آئی
آباد ہوئے جب سے ان آنکھوں کے کنارے
دنیا جسے سمجھے تھے وہ جنت نکل آئی
جو خواب کی دہلیز تلک بھی نہیں آیا
آج اس سے ملاقات کی صورت نکل آئی
اب آ کے گلے ملتا ہے پہلے تھا گریزاں
کیا ہم سے اسے کوئی ضرورت نکل آئی
اک شخص کی محبوب نگاہی کے سبب سے
اشفاقؔ تمہاری بھی تو قامت نکل آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.