سب آسان ہوا جاتا ہے
مشکل وقت تو اب آیا ہے
جس دن سے وہ جدا ہوا ہے
میں نے جسم نہیں پہنا ہے
کوئی دراڑ نہیں ہے شب میں
پھر یہ اجالا سا کیسا ہے
برسوں کا بچھڑا ہوا سایہ
اب آہٹ لے کر لوٹا ہے
اپنے آپ سے ڈرنے والا
کس پہ بھروسہ کر سکتا ہے
ایک محاذ پہ ہارے ہیں ہم
یہ رشتہ کیا کم رشتہ ہے
قرب کا لمحہ تو یاروں کو
چپ کرنے میں گزر جاتا ہے
سورج سے شرطیں رکھتا ہوں
گھر میں چراغ نہیں جلتا ہے
دکھ کی بات تو یہ ہے شارقؔ
اس کا وہم بھی سچ نکلا ہے
- کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 72)
- Author :شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.