Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صحرا کے سنگین سفر میں آب رسانی کم نہ پڑے

فرحت احساس

صحرا کے سنگین سفر میں آب رسانی کم نہ پڑے

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    صحرا کے سنگین سفر میں آب رسانی کم نہ پڑے

    ساری آنکھیں بھر کر رکھنا دیکھو پانی کم نہ پڑے

    ذہن مسلسل قصے سوچیں ہونٹھ مسلسل ذکر کریں

    صبح تلک زندہ رہنا ہے کہیں کہانی کم نہ پڑے

    عشق نے سونپا ہے مجھ کو اک صحرا کی تعمیر کا کام

    اور ہدایت کی ہے ذرہ بھر ویرانی کم نہ پڑے

    میری شہ رگ کاٹی اس نے اور کہا شوخی کے ساتھ

    تو سچا عاشق ہے تو پھر دیکھ روانی کم نہ پڑے

    تھوڑا تھوڑا مرتا بھی رہتا ہوں میں جینے کے ساتھ

    تاکہ وقت ضرورت مرنے کی آسانی کم نہ پڑے

    سجدہ کرنے کو ہوتا ہوں ایک بہت ہی بڑے بت کا

    اور پھر سوچتا ہوں یہ چھوٹی سی پیشانی کم نہ پڑے

    ہمیں چھپانے کو دنیا نے کھول دیے کپڑوں کے تھان

    چاک گریبانی یہ ترا زور عریانی کم نہ پڑے

    تم فرحتؔ احساس بس اپنے آپ کو مرنے مت دینا

    تاکہ دفتر دنیا میں دخل انسانی کم نہ پڑے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے