تھی جس کی جستجو وہ حقیقت نہیں ملی
تھی جس کی جستجو وہ حقیقت نہیں ملی
ان بستیوں میں ہم کو رفاقت نہیں ملی
اب تک ہیں اس گماں میں کہ ہم بھی ہیں دہر میں
اس وہم سے نجات کی صورت نہیں ملی
رہنا تھا اس کے ساتھ بہت دیر تک مگر
ان روز و شب میں مجھ کو یہ فرصت نہیں ملی
کہنا تھا جس کو اس سے کسی وقت میں مجھے
اس بات کے کلام کی مہلت نہیں ملی
کچھ دن کے بعد اس سے جدا ہو گئے منیرؔ
اس بے وفا سے اپنی طبیعت نہیں ملی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.