تیر نظر نے آپ کی گھائل کیا مجھے
تیر نظر نے آپ کی گھائل کیا مجھے
پھر شوق انتظار نے پاگل کیا مجھے
ایسی چلی ہوائے گلستاں مری طرف
چھو کر بوئے گلاب نے صندل کیا مجھے
بیٹوں نے میرے نام کی دستار پہن لی
اور بیٹیوں نے صورت آنچل کیا مجھے
بڑھنے لگی ہے دل کی تمنائے عاشقی
یوں آ کے تیری یاد نے بے کل کیا مجھے
ہوش و حواس کھونے لگا ہوں فراق میں
تنہائیوں نے ایسا مقفل کیا مجھے
پہلے تو آزمایا عطائے بہشت سے
پھر بھیج کر جہان میں افضل کیا مجھے
ہر شخص معترف کہ محب وطن ہوں میں
پھر عدلیہ نے کیوں سر مقتل کیا مجھے
ابن چمن ہے تیری وفاؤں پہ جاں نثار
اپنا بنا کے تو نے مکمل کیا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.