Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرگی ہی تیرگی ہے بام و در میں کون ہے

امین راحت چغتائی

تیرگی ہی تیرگی ہے بام و در میں کون ہے

امین راحت چغتائی

MORE BYامین راحت چغتائی

    تیرگی ہی تیرگی ہے بام و در میں کون ہے

    کچھ دکھائی دے تو بتلائیں نظر میں کون ہے

    کیوں جلاتا ہے مجھے وہ آتش احساس سے

    میں کہاں ہوں یہ مرے دیوار و در میں کون ہے

    ذات کے پردے سے باہر آ کے بھی تنہا رہوں

    میں اگر ہوں اجنبی تو میرے گھر میں کون ہے

    چاک کیوں ہوتے ہیں پیراہن گلوں کے کچھ کہو

    جھک کے لہراتا ہوا شاخ ثمر میں کون ہے

    جیسے کوئی پا گیا ہو اپنی منزل کا سراغ

    دھوپ میں بیٹھا ہوا راہ سفر میں کون ہے

    کانپتا جا دیکھ کر اظہار کی تجسیم کو

    سوچتا جا آرزوئے شیشہ گر میں کون ہے

    بس ذرا بپھری ہوئی موجوں کی خو مائل رہی

    اہل ساحل جانتے تو تھے بھنور میں کون ہے

    شور کرتا پھر رہا ہوں خشک پتوں کی طرح

    کوئی تو پوچھے کہ شہر بے خبر میں کون ہے

    میں تو دیوانہ ہوں اک سنگ ملامت ہی سہی

    لیکن اتنا سوچ لو شیشے کے گھر میں کون ہے

    مأخذ:

    Range-e-Gazal (Pg. 144)

    • مصنف: shahzaad ahmad
      • اشاعت: 1988
      • ناشر: Ali Printers, 19-A Abate Road, Lahore
      • سن اشاعت: 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے