aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ ان کا حجاب اور نزاکت کے نظارے

اثر رامپوری

وہ ان کا حجاب اور نزاکت کے نظارے

اثر رامپوری

MORE BYاثر رامپوری

    وہ ان کا حجاب اور نزاکت کے نظارے

    آئے وہ شب وعدہ تصور کے سہارے

    وہ کالی گھٹا اور وہ بڑھتے ہوئے دھارے

    زاہد بھی اگر دیکھے تو ساقی کو پکارے

    وہ جلوہ گاہ ناز وہ مخمور نگاہیں

    اب کیا کہوں یہ لمحے کہاں میں نے گزارے

    خود حسن کا معیار نرا ذوق نظر ہیں

    اتنے ہی حسیں آپ ہیں جتنے مجھے پیارے

    بے وجہ نہیں حسن کی تنویر میں تابش

    وہ دیتے ہیں خاکستر الفت کے شرارے

    تم چاہو تو دو لفظوں میں طے ہوتے ہیں جھگڑے

    کچھ شکوے ہیں بے جا مرے کچھ عذر تمہارے

    پھر جام بکف ہو گئی ہر چیز اثرؔ آج

    یاد آ گئے پھر مدھ بھری آنکھوں کے اشارے

    مأخذ:

    urdu kii chunii hu.ii gazale.n (Pg. 57)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے