aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اختر انصاری کا نام محمد ایوب انصاری تھا، اختر تخلص اختیار کیا۔ ۵ اگست ۱۹۲۰ کو آگرہ میں پیدا ہوئے۔ تقسیم ملک کے بعد کراچی ہجرت کرگئے۔ ادبی دنیا میں اختر انصاری کی شناخت ان کی شاعری اور ادبی صحافت کے باب میں ان کی مسلسل کوششوں کے ذریعے قائم ہوئی۔ کراچی ہجرت کر جانے کے بعد اختر نے ماہنامہ ’’ نشیمن ‘‘ اور ’’ مشرق ‘‘ کی ادارت کی۔ پھر حیدرآباد (سندھ) میں اپنے قیام کے دوران مشہور ادبی رسالہ ’’ نئی قدریں ‘‘ نکالا۔ اختر انصاری کی شاعری اور نثر میں متعدد کتابیں شائع ہوئیں۔ شعری مجموعے: کیف ورنگ، نالہ پابند نے، جام نو، دل رسوا، لب گفتار۔ نثری کتابیں: نظریات، جمال آگہی، اکبر اس دور میں، فردوس مغلیہ، نگارشات، ادبی رابطے لسانی رشتے، سبد چیں، شاہ عبداللطیف: حیات اور شاعری۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free