Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : غلام عباس

ایڈیٹر : ندیم احمد

اشاعت : 001

ناشر : رہروان ادب، کولکاتا

سن اشاعت : 2016

زبان : Urdu

موضوعات : افسانہ

صفحات : 503

معاون : ندیم احمد

کلیات غلام عباس
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

یہ کتاب غلام عباس کے افسانوں کا مجموعہ ہے جسے ندیم احمدنے ترتیب دیکر کلیات کی شکل میں پیش کیا ہے ، غلام عبا س کے افسانے سنجیدگی اور متانت کے لئے جانے جاتے ہیں ، غلام عبا س نے چھوٹے لوگوں کو اپنی کہانی کا موضوع بنایاہے، ان کے افسانوں کا مرکزی خیال یہ ہے کہ انسانی ذہن میں دھوکہ کھانے کی بڑی صلاحیت ہے، چنانچہ ان کے افسانوں کے کردار یاتوکسی نئے فریب میں مبتلاہوتے نظر آتے ہیں، یا پھر کسی پرانےفریب کا پردہ چاک ہوتا ہے ، ان کے یہاں نشہ کرنے والا شخص ذلت اٹھانے کے با وجود اپنے آ پ کو نشے میں رکھ کر ذہن کو فریب دینے کی کوشش کرتا ہے ۔ ان کے یہاں بیٹا اپنے باپ کے انتقال کے بعد قبر پر کتبہ نصب کر کے اپنے لئے اہمیت کا ایک نیا فریب ایجاد کرتاہے ۔ ان کے افسانوں میں زندگی کے رنگا رنگ مسائل کا احاطہ کیا گیا ہے، غلام عباس کا منفرد لہجہ ، منفرد انداز اور منفرد احساس ہے یہی وجہ ہے کہ افسانوی ادب میں ان کا الگ اور ممتاز مقام ہے ،ان کے افسانے قاری کو ایک الگ فضا کی سیر کراتے ہیں۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

آنندی جیسی خوبصورت کہانی کے لیے مشہور غلام عباس ۱۷ نومبر ۱۹۰۹ کو امرتسر میں پیدا ہوئے۔ لاہور سے انٹر اور علوم مشرقیہ کی تعلیم حاصل کی۔ ۱۹۲۵ سے  لکھنے کا سفر شروع کیا۔ ابتدا میں بچوں کے لیےنظمیں اور کہانیاں  لکھیں جو کتابی صورت میں دارلاشاعت پنجاب لاہور سےشائع ہوئیں  اور غیر ملکی افسانوں کے اردو میں ترجمے کیے۔ ۱۹۲۸ میں امتیاز علی تاج کے ساتھ ان کے رسالے’ پھول‘ اور’ تہذیب نسواں‘میں معاون مدیر کی حثیت سے کام کیا۔ ۱۹۳۸ میں آل انڈیا ریڈیو سے منسلک ہو گئے۔ ریڈیو کے ہندی اردو رسالے ’آواز‘ اور’ سارنگ‘ انھیں کی ادارت میں شائع ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد ریڈیو پاکستان سے منسلک ہوگئے۔اور ریڈیو کے رسالے ’آہنگ‘ کی ادارت کی۔ ۱۹۴۹ میں کچھ وقت مرکزی وزارت واطلاعات ونشریات سے وابستہ ہوکر بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر  پبلک ریلیشنز کے خدمات انجام دیں۔ ۱۹۴۹ میں ہی بی بی سی لندن سے بطور پروگرام پروڈیوسر وابستہ ہوئے۔۱۹۵۲ میں واپس پاکستان لوٹ آئے اور ’آہنگ  ‘ کے ادارتی امور سے وابستہ ہوگیے۔ ۱۹۶۷ میں ملازمت سے سبکدوش ہویے۔یکم نومبر ۱۹۸۲ کو لاہور میں انتقال ہوا۔ 
غلام عباس کا نام افسانہ نگار کی حیثیت سے انجمن ترقی پسند مصنفین کے قیام سے کچھ پہلے احمد           علی ، علی عباس حسینی، حجاب امتیاز علی ،رشید جہاں وغیر کے ساتھ سامنے آیا ۔ اور بہت جلد وہ اپنے وقت میں ایک سنجیدہ اور غیر معمولی افسانہ نگار کے طور پر تسلیم کر لیے گیے۔غلام عباس  نے خیر وشر کے روایتی تصور سے اوپر اٹھ کر انسانی زندگی کی حقیقتوں کی کہانیاں لکھیں ۔ان کا پہلا افسانوی مجموعہ ’آنندی‘۱۹۴۸ میں مکتبہ جدید لاہور سے شائع ہوا اور دوسرا مجموعہ ’جاڑے کی چاندنی‘ جولائی۱۹۶۰ میں۔تیسرا اور آخری مجموعہ’ کن رس‘ ۱۹۶۹ میں لاہور سے شائع ہوا۔ ان کے علاوہ’ گوندنی والا تکیہ ‘ کے نام سے ان کا ایک ناول بھی منظر عام پر آیا۔ 

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

Register for free
بولیے