آنکھوں کے بند باب لیے بھاگتے رہے
آنکھوں کے بند باب لیے بھاگتے رہے
بڑھتے ہوئے عتاب لیے بھاگتے رہے
سونے سے جاگنے کا تعلق نہ تھا کوئی
سڑکوں پہ اپنے خواب لیے بھاگتے رہے
فرصت نہیں تھی اتنی کہ پیروں سے باندھتے
ہم ہاتھ میں رکاب لیے بھاگتے رہے
تیزی سے بیتتے ہوئے لمحوں کے ساتھ ساتھ
جینے کا اک عذاب لیے بھاگتے رہے
کچھ زندگی کی وجہ سمجھ میں نہ آ سکی
سوچوں کا اک نصاب لیے بھاگتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.