اب مسافت میں تو آرام نہیں آ سکتا
اب مسافت میں تو آرام نہیں آ سکتا
یہ ستارہ بھی مرے کام نہیں آ سکتا
یہ مری سلطنت خواب ہے آباد رہو
اس کے اندر کوئی بہرام نہیں آ سکتا
جانے کھلتے ہوئے پھولوں کو خبر ہے کہ نہیں
باغ میں کوئی سیہ فام نہیں آ سکتا
ہر ہوا خواہ یہ کہتا تھا کہ محفوظ ہوں میں
بجھنے والوں میں مرا نام نہیں آ سکتا
میں جنہیں یاد ہوں اب تک یہی کہتے ہوں گے
شاہزادہ کبھی ناکام نہیں آ سکتا
ڈر ہی لگتا ہے کہ رستے میں نہ رہ جاؤں کہیں
کہلوا دیجئے میں شام نہیں آ سکتا
- کتاب : Tasteer (Pg. 290)
- اشاعت : Issue No. 9,10 July/August. 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.