Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب تو ہر ایک اداکار سے ڈر لگتا ہے

افضل الہ آبادی

اب تو ہر ایک اداکار سے ڈر لگتا ہے

افضل الہ آبادی

اب تو ہر ایک اداکار سے ڈر لگتا ہے

مجھ کو دشمن سے نہیں یار سے ڈر لگتا ہے

کیسے دشمن کے مقابل وہ ٹھہر پائے گا

جس کو ٹوٹی ہوئی تلوار سے ڈر لگتا ہے

وہ جو پازیب کی جھنکار کا شیدائی ہو

اس کو تلوار کی جھنکار سے ڈر لگتا ہے

مجھ کو بالوں کی سفیدی نے خبردار کیا

زندگی اب تری رفتار سے ڈر لگتا ہے

کر دیں مصلوب انہیں لاکھ زمانے والے

حق پرستوں کو کہاں دار سے ڈر لگتا ہے

وہ کسی طرح بھی تیراک نہیں ہو سکتا

دور سے ہی جسے منجدھار سے ڈر لگتا ہے

میرے آنگن میں ہے وحشت کا بسیرا افضلؔ

مجھ کو گھر کے در و دیوار سے ڈر لگتا ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے