اگر پھر شہر میں وہ خوش ادا واپس پلٹ آئے
اگر پھر شہر میں وہ خوش ادا واپس پلٹ آئے
ملاقاتوں کا شاید سلسلہ واپس پلٹ آئے
میں اس کو بھول جاؤں رات یہ مانگی دعا میں نے
کروں کیا میں اگر میری دعا واپس پلٹ آئے
گزرتا ہی نہیں موسم جدائی کے دیاروں کا
ملن رت کے کناروں سے ہوا واپس پلٹ آئے
وہ اب ان راستوں پر ہے جہاں بس پھول کھلتے ہیں
بلاوے کی مرے ہر اک صدا واپس پلٹ آئے
نئے رستے مبارک اس کو لیکن کچھ قدم بڑھ کر
بچھڑنے کا مجھے دے حوصلہ واپس پلٹ آئے
- کتاب : Aadhi Raat Ki Shabnam (Pg. 74)
- Author : Marghoob Ali
- مطبع : Takhleeqkar Publishers (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.