Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے اہل وفا داد جفا کیوں نہیں دیتے

اقبال عظیم

اے اہل وفا داد جفا کیوں نہیں دیتے

اقبال عظیم

اے اہل وفا داد جفا کیوں نہیں دیتے

سوئے ہوئے زخموں کو جگا کیوں نہیں دیتے

اس جشن چراغاں سے تو بہتر تھے اندھیرے

ان جھوٹے چراغوں کو بجھا کیوں نہیں دیتے

جس میں نہ کوئی رنگ نہ آہنگ نہ خوشبو

تم ایسے گلستاں کو جلا کیوں نہیں دیتے

دیوار کا یہ عذر سنا جائے گا کب تک

دیوار اگر ہے تو گرا کیوں نہیں دیتے

چہروں پہ جو ڈالے ہوئے بیٹھے ہیں نقابیں

ان لوگوں کو محفل سے اٹھا کیوں نہیں دیتے

توبہ کا یہی وقت ہے کیا سوچ رہے ہو

سجدے میں جبینوں کو جھکا کیوں نہیں دیتے

یہ جھوٹے خدا مل کے ڈبو دیں گے سفینہ

تم ہادیٔ برحق کو صدا کیوں نہیں دیتے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے