Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہت سی آنکھیں لگیں ہیں اور ایک خواب تیار ہو رہا ہے

فرحت احساس

بہت سی آنکھیں لگیں ہیں اور ایک خواب تیار ہو رہا ہے

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    بہت سی آنکھیں لگیں ہیں اور ایک خواب تیار ہو رہا ہے

    حقیقتوں سے مقابلے کا نصاب تیار ہو رہا ہے

    تمام دنیا کے زخم اپنے بیاں قلم بند کر رہے ہیں

    مری سوانح حیات کا ایک باب تیار ہو رہا ہے

    بہت سے چاند اور بہت سے پھول ایک تجربے میں لگے ہیں کب سے

    سنا ہے تم نے کہیں تمہارا جواب تیار ہو رہا ہے

    چمن کے پھولوں میں خون دینے کی ایک تحریک چل رہی ہے

    اور اس لہو سے خزاں کی خاطر خضاب تیار ہو رہا ہے

    پرانی بستی کی کھڑکیوں سے میں دیکھتا ہوں تو سوچتا ہوں

    نیا جو وہ شہر ہے بہت ہی خراب تیار ہو رہا ہے

    کھلے ہوئے ہیں فنا کے دفتر میں سب عناصر کے گوشوارے

    کہ آسمانوں میں اب زمیں کا حساب تیار ہو رہا ہے

    میں جب کبھی اس سے پوچھتا ہوں کہ یار مرہم کہاں ہے میرا

    تو وقت کہتا ہے مسکرا کر جناب تیار ہو رہا ہے

    بدن کو جانا ہے پہلی بار آج روح کی محفل طرب میں

    تو ایسا لگتا ہے جیسے کوئی نواب تیار ہو رہا ہے

    اس امتحاں کے سوال آتے نہیں نصابوں سے مکتبوں کے

    عجیب عاشق ہے یہ جو پڑھ کر کتاب تیار ہو رہا ہے

    جنوں نے برپا کیا ہے صحرا میں شہر کی تعزیت کا جلسہ

    تو فرحتؔ احساس بھی بہ چشم پر آب تیار ہو رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے