بستیوں میں اک صدائے بے صدا رہ جائے گی
بستیوں میں اک صدائے بے صدا رہ جائے گی
بام و در پہ نقش تحریر ہوا رہ جائے گی
آنسوؤں کا رزق ہوں گی بے نتیجہ چاہتیں
خشک ہونٹوں پر لرزتی اک دعا رہ جائے گی
رو بہ رو منظر نہ ہوں تو آئینے کس کام کے
ہم نہیں ہوں گے تو دنیا گرد پا رہ جائے گی
خواب کے نشے میں جھکتی جائے گی چشم قمر
رات کی آنکھوں میں پھیلی التجا رہ جائے گی
بے ثمر پیڑوں کو چومیں گے صبا کے سبز لب
دیکھ لینا یہ خزاں بے دست و پا رہ جائے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.