بالآخر جسم و جاں سے خوئے آسائش نکالی ہے
بالآخر جسم و جاں سے خوئے آسائش نکالی ہے
بڑی مشکل سے گھر میں اپنی گنجائش نکالی ہے
زر دنیا سے مجھ کو بو سی آتی تھی تعفن کی
ابھی کچھ روز پہلے ہی یہ آلائش نکالی ہے
یہ خوبی بھی کسی میری خرابی سے ہوئی پیدا
الگ جو دوسروں سے طرز آرائش نکالی ہے
مری وحشت کے آگے وسعت صحرا بہت کم ہے
میاں بے کار ہی تم نے یہ پیمائش نکالی ہے
ہماری زندگی پر موت بھی حیران ہے غائرؔ
نہ جانے کس نے یہ تاریخ پیدائش نکالی ہے
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 95)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.