Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دروازہ بند دیکھ کے میرے مکان کا

عادل منصوری

دروازہ بند دیکھ کے میرے مکان کا

عادل منصوری

دروازہ بند دیکھ کے میرے مکان کا

جھونکا ہوا کا کھڑکی کے پردے ہلا گیا

وہ جان نو بہار جدھر سے گزر گیا

پیڑوں نے پھول پتوں سے رستہ چھپا لیا

اس کے قریب جانے کا انجام یہ ہوا

میں اپنے آپ سے بھی بہت دور جا پڑا

انگڑائی لے رہی تھی گلستاں میں جب بہار

ہر پھول اپنے رنگ کی آتش میں جل گیا

کانٹے سے ٹوٹتے ہیں مرے انگ انگ میں

رگ رگ میں چاند جلتا ہوا زہر بھر گیا

آنکھوں نے اس کو دیکھا نہیں اس کے باوجود

دل اس کی یاد سے کبھی غافل نہیں رہا

دروازہ کھٹکھٹا کے ستارے چلے گئے

خوابوں کی شال اوڑھ کے میں اونگھتا رہا

شب چاندنی کی آنچ میں تپ کر نکھر گئی

سورج کی جلتی آگ میں دن خاک ہو گیا

سڑکیں تمام دھوپ سے انگارہ ہو گئیں

اندھی ہوائیں چلتی ہیں ان پر برہنہ پا

وہ آئے تھوڑی دیر رکے اور چلے گئے

عادلؔ میں سر جھکائے ہوئے چپ کھڑا رہا

مأخذ :
  • کتاب : Hashr ki subh darakhshaz ho (Pg. 208)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے