دیکھا تجھے تو آنکھوں نے ایواں سجا لیے
دیکھا تجھے تو آنکھوں نے ایواں سجا لیے
جیسے تمام کھوئے ہوئے خواب پا لیے
جتنے تھے تیرے مہکے ہوئے آنچلوں کے رنگ
سب تتلیوں نے اور دھنک نے اڑا لیے
ایسی گھٹی فضاؤں میں کیسے جئیں گے وہ
کچھ قافلے جو آئے ہیں تازہ ہوا لیے
ان سر پھری ہواؤں سے کچھ آشنا تو ہوں
گہرے سمندروں میں نہ کشتی کو ڈالیے
اظہار کیجیے کہ ذرا کرب کم تو ہو
اے دوستو دکھوں کو دلوں میں نہ پالیے
خود ہی اٹھائیں اپنے جنوں کی جراحتیں
یہ روگ دوسروں کے نہ کھاتے میں ڈالیے
پہلے یہ کوہسار تو تسخیر کیجیے
فارغؔ ابھی فلک پہ کمندیں نہ ڈالیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.