Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل اپنی طلب میں صادق تھا گھبرا کے سوئے مطلوب گیا

شاد عظیم آبادی

دل اپنی طلب میں صادق تھا گھبرا کے سوئے مطلوب گیا

شاد عظیم آبادی

دل اپنی طلب میں صادق تھا گھبرا کے سوئے مطلوب گیا

دریا سے یہ موتی نکلا تھا دریا ہی میں جا کر ڈوب گیا

احوال جوانی پیری میں کیا عرض کروں اک قصہ ہے

وہ طرز گئی وہ وضع گئی انداز گیا اسلوب گیا

لا ریب خموشی نے تیری تاثیر دکھا دی مستوں کو

بے باک جو مے کش تھا ساقی اس بزم سے وہ محجوب گیا

بے راحلہ و بے زاد سفر رحمت پہ بھروسا فرما کر

جو ملک عدم میں بسنے کو اس طرح گیا وہ خوب گیا

بد حال بہت تھا اس پر بھی اے یار کسی نے لی نہ خبر

بڑ مار کے تیرے کوچے سے آخر کو ترا مجذوب گیا

رضواں نے کیا در خلد کا وا حوریں ہوئیں صدقے آ آ کر

غلماں نے قدم چومے اس کے جو تیری طرف منسوب گیا

طاقت جو نہیں اب حیرت سے تصویر کا عالم رہتا ہے

وہ آخر شب کی آہ گئی وہ لغرۂ محبوب گیا

یاں اپنی سزا بھگتی اس نے رحمت کی نظر ہوگی اس پر

ہر چند خطا کار الفت کوچے سے ترے معتوب گیا

حیرت ہے عبث اے جو ان بیش بہا منصوبوں پر

اس طرح کے موتی تب نکلے جب زیر زمیں میں ڈوب گیا

کیا اس کا سبب میں عرض کروں کچھ واقعے ایسے پیش آئے

میں روتا ہوا آیا تھا یہاں چپ یاں سے گیا مرعوب گیا

کوچے میں ترے اب شادؔ نہیں لے پاک خدا نے کی یہ زمیں

صد شکر سرائے فانی سے آخر وہ سگ معیوب گیا

مأخذ :
  • کتاب : Dewan-e-shad Azimabadi (Pg. 31)
  • Author : Shad Azimabadi
  • مطبع : Educational Publishing House (2005)
  • اشاعت : 2005

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے