دل کوئی آئینہ نہیں ٹوٹ کے رہ گیا تو پھر
دل کوئی آئینہ نہیں ٹوٹ کے رہ گیا تو پھر
ٹھیک ہی کہہ رہے ہو تم ٹھیک نہ ہو سکا تو پھر
اس کو بھلانے لگ گئے اس میں زمانے لگ گئے
بعد میں یاد آ گیا وہ کوئی اور تھا تو پھر
پھول ہے جو کتاب میں اصل ہے کہ خواب ہے
اس نے اس اضطراب میں کچھ نہ پڑھا لکھا تو پھر
راستے اجنبی سے تھے پیڑ تھے سو کسی کے تھے
یہ کوئی سوچتا تو کیوں اور کوئی سوچتا تو پھر
اب اسے خواب جان کے سو رہو لمبی تان کے
یاد نہ آ سکا تو کیا یاد بھی آ گیا تو پھر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.