Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک مدت ہوئی گھر سے نکلے ہوئے

شارق کیفی

ایک مدت ہوئی گھر سے نکلے ہوئے

شارق کیفی

ایک مدت ہوئی گھر سے نکلے ہوئے

اپنے ماحول میں خود کو دیکھے ہوئے

ایک دن ہم اچانک بڑے ہو گئے

کھیل میں دوڑ کر اس کو چھوتے ہوئے

سب گزرتے رہے صف بہ صف پاس سے

میرے سینے پہ اک پھول رکھتے ہوئے

جیسے یہ میز مٹی کا ہاتھی یہ پھول

ایک کونے میں ہم بھی ہیں رکھے ہوئے

شرم تو آئی لیکن خوشی بھی ہوئی

اپنا دکھ اس کے چہرے پہ پڑھتے ہوئے

بس بہت ہو چکا آئنے سے گلہ

دیکھ لے گا کوئی خود سے ملتے ہوئے

زندگی بھر رہے ہیں اندھیرے میں ہم

روشنی سے پریشان ہوتے ہوئے

RECITATIONS

شارق کیفی

شارق کیفی,

00:00/00:00
شارق کیفی

ایک مدت ہوئی گھر سے نکلے ہوئے شارق کیفی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے