فاصلے کے معنی کا کیوں فریب کھاتے ہو
فاصلے کے معنی کا کیوں فریب کھاتے ہو
جتنے دور جاتے ہو اتنے پاس آتے ہو
رات ٹوٹ پڑتی ہے جب سکوت زنداں پر
تم مرے خیالوں میں چھپ کے گنگناتے ہو
میری خلوت غم کے آہنی دریچوں پر
اپنی مسکراہٹ کی مشعلیں جلاتے ہو
جب تنی سلاخوں سے جھانکتی ہے تنہائی
دل کی طرح پہلو سے لگ کے بیٹھ جاتے ہو
تم مرے ارادوں کے ڈولتے ستاروں کو
یاس کے خلاؤں میں راستہ دکھاتے ہو
کتنے یاد آتے ہو پوچھتے ہو کیوں مجھ سے
جتنا یاد کرتے ہو اتنے یاد آتے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.