Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فصل ایسی ہے الفت کے دامن تلے

ساحر لکھنوی

فصل ایسی ہے الفت کے دامن تلے

ساحر لکھنوی

فصل ایسی ہے الفت کے دامن تلے

ہم جلیں تم جلو ساری دنیا جلے

تپ کے کندن کی مانند نکھرا جنوں

جس قدر غم بڑھا بڑھ گئے حوصلے

دل میں پھیلی ہے یوں روشنی یاد کی

جیسے ویران مندر میں دیپک جلے

جشن سے میری بربادیوں کا چلو

دوستو آؤ شیشے میں شعلہ ڈھلے

ہر نفس جیسے جینے کی تعزیر ہے

کتنے دشوار ہیں عمر کے مرحلے

ہم الجھتے رہے فلسفی کی طرح

اور بڑھتے گئے وقت کے مسئلے

موڑ سکتے ہیں دنیا کا رخ آج ہی

آپ سے کچھ حسیں ہم سے کچھ منچلے

وقت مجھ سے مرا حافظہ چھین لے

آگ میں کوئی یادوں کی کب تک چلے

خندۂ گل سے ساحرؔ نہ بہلیں گے ہم

تازہ دم میں جنوں کے ابھی ولولے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے