Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بات لاکھوں کی سہی پر وہ نہیں مانے تو

رشیدہ عیاں

بات لاکھوں کی سہی پر وہ نہیں مانے تو

رشیدہ عیاں

MORE BYرشیدہ عیاں

    بات لاکھوں کی سہی پر وہ نہیں مانے تو

    سچ کی میزان پہ رکھ کر بھی نہ گردانے تو

    دیکھ کر جاتے ہوئے چیخ رہی ہوں بے سود

    شخصیت کو مری آ کر بھی نہ پہچانے تو

    توڑ کر دیر و کلیسا تو بنا دی مسجد

    دل میں آباد جو ہو جائیں صنم خانے تو

    شمع بن کر تو پگھلنے کو ہم آمادہ ہیں

    ڈر یہ ہے رسم وفا توڑ دیں پروانے تو

    شہر بے مہر میں جانا تو بہت چاہتی ہے

    گر وہاں لوگ مری شکل نہ پہچانے تو

    دل دھڑکتا ہے کہیں حشر نہ پھر جاگ اٹھے

    چونک کر کھل گئے دو آنکھوں کے میخانے تو

    کر کے در بند عیاںؔ بیٹھی ہوں غیروں کے لئے

    بھیس میں اپنوں کے گھر آ گئے بیگانے تو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے