غار سے سنگ ہٹایا تو وہ خالی نکلا
غار سے سنگ ہٹایا تو وہ خالی نکلا
کسی قیدی کا نہ کردار مثالی نکلا
چڑھتے سورج نے ہر اک ہاتھ میں کشکول دیا
صبح ہوتے ہی ہر اک گھر سے سوالی نکلا
سب کی شکلوں میں تری شکل نظر آئی مجھے
قرعۂ فال مرے نام پہ گالی نکلا
راس آئے مجھے مرجھاتے ہوئے زرد گلاب
غم کا پرتو مرے چہرے کی بحالی نکلا
کٹ گیا جسم مگر سائے تو محفوظ رہے
میرا شیرازہ بکھر کر بھی مثالی نکلا
رات جب گزری تو پھر صبح حنا رنگ ہوئی
آسماں جاگی ہوئی آنکھ کی لالی نکلا
رات مجھ سے بھی تو ہر گھر کے در و بام سجے
چاند کی طرح مرا عکس خیالی نکلا
تخت خالی ہی رہا دل کا ہمیشہ ساجدؔ
اس ریاست کا تو کوئی بھی نہ والی نکلا
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 138)
- Author : shahzaad ahmad
- مطبع : Ali Printers, 19-A Abate Road, Lahore (1988)
- اشاعت : 1988
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.