Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حیران ہوں دو آنکھوں سے کیا دیکھ رہا ہوں

صابر دت

حیران ہوں دو آنکھوں سے کیا دیکھ رہا ہوں

صابر دت

حیران ہوں دو آنکھوں سے کیا دیکھ رہا ہوں

ٹوٹے ہوئے ہر دل میں خدا دیکھ رہا ہوں

نظروں میں تری رنگ نیا دیکھ رہا ہوں

ہاتھوں میں بھی کچھ رنگ حنا دیکھ رہا ہوں

رخ ان کا کہیں اور نظر اور طرف ہے

کس سمت سے آتی ہے قضا دیکھ رہا ہوں

پھر لائی ہے برسات تری یاد کا موسم

گلشن میں نیا پھول کھلا دیکھ رہا ہوں

تو آئے نہ آئے مگر آتی ہے تری یاد

یادوں میں تجھے آبلہ پا دیکھ رہا ہوں

یہ کیسی سیاست ہے مرے ملک پہ حاوی

انسان کو انساں سے جدا دیکھ رہا ہوں

کاغذ پہ ہوئے میرے وطن کے کئی ٹکڑے

پنجاب کی بانہوں کو کٹا دیکھ رہا ہوں

تخلیق نہ سنبھلی تو بنے لوگ محقق

غالب کا ہوا حال یہ کیا دیکھ رہا ہوں

کل تک جو دیئے محفل یاراں میں تھے روشن

آج ان کو ستاروں میں چھپا دیکھ رہا ہوں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے