Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم جڑے رہتے تھے آباد مکانوں کی طرح

عباس تابش

ہم جڑے رہتے تھے آباد مکانوں کی طرح

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    ہم جڑے رہتے تھے آباد مکانوں کی طرح

    اب یہ باتیں ہمیں لگتی ہیں فسانوں کی طرح

    پیاس میں گھلتے ہوئے باغ کا کیا پوچھتے ہو

    شاخ سے پھول نکلتے ہیں زبانوں کی طرح

    میں تو اس شہر میں رکنے کے لیے آیا تھا

    لیکن اس شہر کے رستے ہیں ڈھلانوں کی طرح

    رات کو دیر سے لوٹوں تو محلے کے مکان

    گھورتے ہیں مجھے دشمن کے ٹھکانوں کی طرح

    ماں کے ہوتے کبھی سوچا ہی نہیں تھا تابشؔ

    گھر بکھر جائے گا تسبیح کے دانوں کی طرح

    مأخذ :
    • کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 106)
    • Author : عباس تابش
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے