Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نے آواز نہ دی برگ و نوا ہوتے ہوئے

ظفر اقبال

ہم نے آواز نہ دی برگ و نوا ہوتے ہوئے

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    ہم نے آواز نہ دی برگ و نوا ہوتے ہوئے

    اور ملنے نہ گئے اس کا پتا ہوتے ہوئے

    آنکھ کے ایک اشارے سے کیا گل اس نے

    جل رہا تھا جو دیا اتنی ہوا ہوتے ہوئے

    ایک پتا سا لرزتا ہوں سر شاخ گماں

    اپنے ہر سو کوئی طوفان بلا ہوتے ہوئے

    چل رہے ہوتے ہیں دھارے کئی دریا میں سو ہم

    سب میں شامل بھی رہے سب سے جدا ہوتے ہوئے

    وقت پر آ کے برس تو گئے بادل لیکن

    دیر ہی لگ گئی جنگل کو ہرا ہوتے ہوئے

    ہم بھلا داد سخن کیوں نہیں چاہیں گے کہ وہ

    آپ تعریف کا طالب ہے خدا ہوتے ہوئے

    کچھ ہمیں بھی خبر اس کی نہ ہوئی خاص کہ ہم

    کیا سے کیا ہوتے گئے اصل میں کیا ہوتے ہوئے

    بات کا اور بھی ہو سکتا ہے مطلب اور پھر

    لفظ تبدیل بھی ہوتا ہے ادا ہوتے ہوئے

    کیا زمانہ ہے کہ اس گنبد بے در میں ظفرؔ

    اپنی آواز کو دیکھا ہے فنا ہوتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے