ہم راز گرفتاری دل جان گئے ہیں
ہم راز گرفتاری دل جان گئے ہیں
پھر بھی تری آنکھوں کا کہا مان گئے ہیں
تو شعلۂ جاں نکہت غم صوت طلب ہے
ہم جان تمنا تجھے پہچان گئے ہیں
کیا کیا نہ ترے شوق میں ٹوٹے ہیں یہاں کفر
کیا کیا نہ تری راہ میں ایمان گئے ہیں
اس رقص میں شعلے کے کوئی سحر تو ہوگا
پروانے بڑی آن سے قربان گئے ہیں
کھینچے ہے مجھے دست جنوں دشت طلب میں
دامن جو بچائے ہیں گریبان گئے ہیں
باقرؔ ہے اسی گرد رہ دل کا پرستار
جس راہ سے کچھ صاحب دیوان گئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.