Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہماری کیف سزاوار احتساب نہیں

امام بخش ناسخ

ہماری کیف سزاوار احتساب نہیں

امام بخش ناسخ

ہماری کیف سزاوار احتساب نہیں

خیال چشم ہے کچھ ساغر شراب نہیں

وہ بے نقاب ہوا ہے تو یہ تماشا ہے

دو چار ہونے کی آنکھوں میں اپنی تاب نہیں

یہ مجھ کو اس کے تغافل سے ہے یقین کہ ہائے

جواب نامے سو اے نامے کا جواب نہیں

سما رہا ہے یہاں تک پری رخوں کا جمال

ہماری آنکھوں میں خالی مقام خواب نہیں

بتوں کے پردے میں ہم دیکھتے ہیں نور خدا

خدا کے دیکھنے کی اے کلیم تاب نہیں

وفور اشک سے کیوں ہے گلے تلک پانی

ہمارا کاسۂ سر کاسۂ حباب نہیں

میں بزم شاہد و ساقی میں کیوں نہ وجد کروں

برائے زہد و ورع عالم شباب نہیں

کیا ہے داغ نے کیوں اس کو منزل خورشید

ہمارا دل ہے یہ کچھ برج آفتاب نہیں

ہوا ہے مانع دیدار یار پردۂ چشم

کھلی جو آنکھ تو کچھ درمیاں حجاب نہیں

یہ ضبط گریہ میں عالم ہے بے قراری کا

کہ برق کوندتی ہے بارش سحاب نہیں

بشر کے جسم میں ہے جان مایۂ غفلت

سو اے دیدۂ تصویر کس کو خواب نہیں

دلا ہے موسم پیری محل جام شراب

بغیر صبح کوئی وقت آفتاب نہیں

میں غش سے اس کے چھڑکتے ہی ہوشیار ہوا

کسی صنم کا پسینہ ہے یہ گلاب نہیں

بہت فریب سے ہم وحشیوں کو وحشت ہے

ہمارے دشت میں ناسخؔ کہیں سراب نہیں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے