ہجر کی راہ کسی کے لیے آسان نہیں
منع کرتا ہوں تو ہو جایا کرو جان نہیں
اب میں چپ چاپ یہی دیکھ رہا ہوتا ہوں
کون اس بزم میں کس بات پہ حیران نہیں
اس کو چھوڑا ہے بہت سوچ سمجھ کر میں نے
سو پریشان تو رہتا ہوں پشیمان نہیں
شاید اچھا ہی کیا ان سنی کر کے اس نے
بات سادہ تو بہت تھی مگر آسان نہیں
کام تو اور بھی کرنے کو بہت ہیں لیکن
شعر گوئی کے علاوہ مرے شایان نہیں
آخری دن ہیں مہینے کے تجھے کیا معلوم
تو سمجھتا ہے کہ اک تیری طرف دھیان نہیں
ہم یہاں اور ہی کچھ سوچ کے آئے تھے مگر
اس خرابے میں ضرورت کا بھی سامان نہیں
شے تو اچھی ہے میانہ روی لیکن جوادؔ
اس میں کیا نفع ہے جس میں کوئی نقصان نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.