ہو چکے گم سارے خد و خال منظر اور میں
ہو چکے گم سارے خد و خال منظر اور میں
پھر ہوئے ایک آسماں ساحل سمندر اور میں
ایک حرف راز دل پر آئنہ ہوتا ہوا
اک کہر چھائی ہوئی منظر بہ منظر اور میں
چھیڑ کر جیسے گزر جاتی ہے دوشیزہ ہوا
دیر سے خاموش ہے گہرا سمندر اور میں
کس قدر اک دوسرے سے لگتے ہیں مانوس زیبؔ
ناریل کے پیڑ یہ ساحل کے پتھر اور میں
- کتاب : zartaab (Pg. 17)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.