Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس گریۂ پیہم کی اذیت سے بچا دے

وزیر آغا

اس گریۂ پیہم کی اذیت سے بچا دے

وزیر آغا

اس گریۂ پیہم کی اذیت سے بچا دے

آواز جرس اب کے برس مجھ کو ہنسا دے

یا ابر کرم بن کے برس خشک زمیں پر

یا پیاس کے صحرا میں مجھے جینا سکھا دے

میں بھی تری خوشبو ہوں مری سمت بھی تو دیکھ

مہلت تجھے گر سلسلۂ موج صبا دے

سورج نے مجھے برف کیا ہے تو تجھے کیا

کیا تجھ کو اگر برف مجھے آگ لگا دے

ایسا بھی نہیں ہے کہ فقط خاک نشیں ہوں

آ جائے ہوا آ کے مری خاک اڑا دے

خوشبو کی طرح در بدری خو ہو مری گر

ہے شک تو مجھے میری نگاہوں میں گرا دے

کانٹے کی جراحت سے بھی مر جاتے ہیں کچھ لوگ

رکھ حوصلہ اتنی بھی نہ اب خود کو سزا دے

یا رب تری رحمت کا طلب گار ہے یہ بھی

تھوڑی سی مرے شہر کو بھی آب و ہوا دے

کیا تیرا بگڑتا ہے اگر چاندنی شب تو

اک بار مجھے پھر میری آواز سنا دے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے