Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس قدر آپ کا عتاب رہے

نظام رامپوری

اس قدر آپ کا عتاب رہے

نظام رامپوری

MORE BYنظام رامپوری

    اس قدر آپ کا عتاب رہے

    دل کو میرے نہ اضطراب رہے

    نہ پٹی ان سے پیار کی میزان

    ہاں مگر رنج بے حساب رہے

    یوں شب وصل کا ہے عالم یاد

    جیسے برسوں کی یاد خواب رہے

    حال دل سن کے بول اٹھا قاصد

    یاد کس کو یہ سب کتاب رہے

    منتظر ہوں کسی کے آنے کا

    کس کی آنکھوں میں آ کے خواب رہے

    صبح کے اس حجاب نے مارا

    رات بھر ایسے بے حجاب رہے

    غیر کا منہ اور آپ سے باتیں

    ایسی باتوں سے اجتناب رہے

    ہم بھی مر کر عذاب سے چھوٹے

    آپ بھی داخل ثواب رہے

    ہائے وہ دن خدا نہ لائے یاد

    ہم سے روٹھے جو کچھ جناب رہے

    بحر ہستی سے کوچ ہے درپیش

    یاد منصوبۂ حباب رہے

    ایک دم کا یہاں توقف ہے

    خیمہ بے چوب بے طناب رہے

    کچھ نہ بن آئی اس کے آگے نظامؔ

    دو ہی باتوں میں لا جواب رہے

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-nizaam (Pg. 291)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے