جاناں گئے دنوں کا تعلق بحال کر
جاناں گئے دنوں کا تعلق بحال کر
آئینہ بن گیا ہوں مری دیکھ بھال کر
اپنی ہی رہ گزر کے بجھاتا ہے کیوں چراغ
ہر راستے سے میرا گزرنا محال کر
اک روز ایسا ہو کہ چراغوں کے روبرو
کچھ میں ہنر کروں کوئی تو بھی کمال کر
تحویل انتظار میں کب تک رہے گی آنکھ
میرے سپرد میری نظر کا مآل کر
ڈر ہے کہیں میں دشت کی جانب نکل نہ جاؤں
بیٹھا ہوں اپنے پاؤں میں زنجیر ڈال کر
محسنؔ برے دنوں میں نیا دوست کون ہو
ہے جس کا پہلا قرض اسی سے سوال کر
- کتاب : shor bhi sannata bhi (rekhta website) (Pg. 42)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.