جبیں پر خاک ہے یہ کس کے در کی
جبیں پر خاک ہے یہ کس کے در کی
بلائیں لے رہا ہوں اپنے سر کی
ابھر آئی ہیں پھر چوٹیں جگر کی
سلامت برچھیاں ترچھی نظر کی
قیامت کی حقیقت جانتا ہوں
یہ اک ٹھوکر ہے میرے فتنہ گر کی
کیا مجبور آئین وفا نے
نہ کرنی تھی وفا تم سے مگر کی
نہ مانو گے نہ مانو گے ہماری
ادھر ہو جائے گی دنیا ادھر کی
ہوئی ان بن کسی سے مجھ پہ برسے
بلائیں میرے سر دشمن کے سر کی
نہ تیرے حسن بے پروا کی غایت
نہ کوئی حد مرے ذوق نظر کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.