Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں قطرے کو ترسایا گیا ہوں

حفیظ جالندھری

جہاں قطرے کو ترسایا گیا ہوں

حفیظ جالندھری

جہاں قطرے کو ترسایا گیا ہوں

وہیں ڈوبا ہوا پایا گیا ہوں

بہ حال گمرہی پایا گیا ہوں

حرم سے دیر میں لایا گیا ہوں

بلا کافی نہ تھی اک زندگی کی

دوبارہ یاد فرمایا گیا ہوں

برنگ لالۂ ویرانہ بے کار

کھلایا اور مرجھایا گیا ہوں

اگرچہ ابر گوہر بار ہوں میں

مگر آنکھوں سے برسایا گیا ہوں

سپرد خاک ہی کرنا تھا مجھ کو

تو پھر کاہے کو نہلایا گیا ہوں

فرشتے کو نہ میں شیطان سمجھا

نتیجہ یہ کہ بہکایا گیا ہوں

کوئی صنعت نہیں مجھ میں تو پھر کیوں

نمائش گاہ میں لایا گیا ہوں

بقول برہمن قہر خدا ہوں

بتوں کے حسن پر ڈھایا گیا ہوں

مجھے تو اس خبر نے کھو دیا ہے

سنا ہے میں کہیں پایا گیا ہوں

حفیظؔ اہل زباں کب مانتے تھے

بڑے زوروں سے منوایا گیا ہوں

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

حفیظ جالندھری

حفیظ جالندھری

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے