جو ہم کلام ہو ہم سے اسی کے ہوتے ہیں
جو ہم کلام ہو ہم سے اسی کے ہوتے ہیں
ہم ایک وقت میں ایک آدمی کے ہوتے ہیں
کوئی جہاں میں خوشی سے گزارنا چاہے
تو بے شمار بہانے خوشی کے ہوتے ہیں
جمالیات کے پرچے میں آٹھ نو نمبر
فقط شگفتگی و دلکشی کے ہوتے ہیں
کسی کے ساتھ بھی بیٹھے ہوئے دکھائی دیں
تصورات میں ہم آپ ہی کے ہوتے ہیں
شعورؔ صرف ارادے سے کچھ نہیں ہوتا
عمل ہے شرط ارادے سبھی کے ہوتے ہیں
- کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 93)
- Author : انور شعور
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.