Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنوں کار فرما ہوا چاہتا ہے

الطاف حسین حالی

جنوں کار فرما ہوا چاہتا ہے

الطاف حسین حالی

جنوں کار فرما ہوا چاہتا ہے

قدم دشت پیما ہوا چاہتا ہے

دم گریہ کس کا تصور ہے دل میں

کہ اشک اشک دریا ہوا چاہتا ہے

خط آنے لگے شکوہ آمیز ان کے

ملاپ ان سے گویا ہوا چاہتا ہے

بہت کام لینے تھے جس دل سے ہم کو

وہ صرف تمنا ہوا چاہتا ہے

ابھی لینے پائے نہیں دم جہاں میں

اجل کا تقاضا ہوا چاہتا ہے

مجھے کل کے وعدے پہ کرتے ہیں رخصت

کوئی وعدہ پورا ہوا چاہتا ہے

فزوں تر ہے کچھ ان دنوں ذوق عصیاں

در رحمت اب وا ہوا چاہتا ہے

قلق گر یہی ہے تو راز نہانی

کوئی دن میں رسوا ہوا چاہتا ہے

وفا شرط الفت ہے لیکن کہاں تک؟

دل اپنا بھی تجھ سا ہوا چاہتا ہے

بہت حظ اٹھاتا ہے دل تجھ سے مل کر

قلق دیکھیے کیا ہوا چاہتا ہے

غم رشک کو تلخ سمجھے تھے ہمدم

سو وہ بھی گوارا ہوا چاہتا ہے

بہت چین سے دن گزرتے ہیں حالیؔ

کوئی فتنہ برپا ہوا چاہتا ہے

RECITATIONS

خالد مبشر

خالد مبشر,

خالد مبشر

جنوں کار فرما ہوا چاہتا ہے خالد مبشر

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے