Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سبھی یہ پوچھتے رہتے ہیں کیا گم ہو گیا ہے

عرفان ستار

سبھی یہ پوچھتے رہتے ہیں کیا گم ہو گیا ہے

عرفان ستار

سبھی یہ پوچھتے رہتے ہیں کیا گم ہو گیا ہے

بتا دوں؟ مجھ سے خود اپنا پتا گم ہو گیا ہے

تمہارے دن میں اک روداد تھی جو کھو گئی ہے

ہماری رات میں اک خواب تھا، گم ہو گیا ہے

وہ جس کے پیچ و خم میں داستاں لپٹی ہوئی تھی

کہانی میں کہیں وہ ماجرا گم ہو گیا ہے

ذرا اہل جنوں آؤ، ہمیں رستہ سجھاؤ

یہاں ہم عقل والوں کا خدا گم ہو گیا ہے

نظر باقی ہے لیکن تاب نظارہ نہیں اب

سخن باقی ہے لیکن مدعا گم ہو گیا ہے

مجھے دکھ ہے کہ زخم و رنج کے اس جمگھٹے میں

تمہارا اور میرا واقعہ گم ہو گیا ہے

یہ شدت درد کی اس کے نہ ہونے سے نہ ہوتی

یقیناً اور کچھ اس کے سوا گم ہو گیا ہے

وہ جس کو کھینچنے سے ذات کی پرتیں کھلیں گی

ہماری زندگی کا وہ سرا گم ہو گیا ہے

وہ در وا ہو نہ ہو، آزاد و خودبیں ہم کہاں کے

پلٹ آئیں تو سمجھو راستا گم ہو گیا ہے

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے