کب تلک مدعا کہے کوئی
کب تلک مدعا کہے کوئی
نہ سنو تم تو کیا کہے کوئی
غیرت عشق کو قبول نہیں
کہ تجھے بے وفا کہے کوئی
منت نا خدا نہیں منظور
چاہے اس کو خدا کہے کوئی
ہر کوئی اپنے غم میں ہے مصروف
کس کو درد آشنا کہے کوئی
کون اچھا ہے اس زمانے میں
کیوں کسی کو برا کہے کوئی
کوئی تو حق شناس ہو یا رب
ظلم کو نارواں کہے کوئی
وہ نہ سمجھیں گے ان کنایوں کو
جو کہے برملا کہے کوئی
آرزو ہے کہ میرا قصۂ شوق
آج میرے سوا کہے کوئی
جی میں آتا ہے کچھ کہوں ناصرؔ
کیا خبر سن کے کیا کہے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.