کبھی خدا کبھی انسان روک لیتا ہے
کبھی خدا کبھی انسان روک لیتا ہے
میں جب بھی جاتا ہوں دربان روک لیتا ہے
بغیر چاک کئے گھر سے میں اگر نکلوں
تو مجھ کو میرا گریبان روک لیتا ہے
میں جب بھی جسم سے اذن وداع مانگتا ہوں
وہ کہہ کے مجھ کو مری جان روک لیتا ہے
بس ایک جست میں دنیا کے پار اتر جاؤں
مگر مجھے میرا سامان روک لیتا ہے
بہانہ چاہئے مجھ کو بھی کوئی رکنے کا
سو وہ بہ حیلۂ آسان روک لیتا ہے
میں اپنے کفر سے شرمندہ ہوں کہ اس کی طرف
مرے قدم مرا ایمان روک لیتا ہے
فرار ہو گئی ہوتی کبھی کی روح مری
بس ایک جسم کا احسان روک لیتا ہے
کبھی تو آئیں گے احساسؔ جی کی بیعت میں
ہمیں یہی بس اک امکان روک لیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.