کبھی خوشی سے خوشی کی طرف نہیں دیکھا
کبھی خوشی سے خوشی کی طرف نہیں دیکھا
تمہارے بعد کسی کی طرف نہیں دیکھا
یہ سوچ کر کہ ترا انتظار لازم ہے
تمام عمر گھڑی کی طرف نہیں دیکھا
یہاں تو جو بھی ہے آب رواں کا عاشق ہے
کسی نے خشک ندی کی طرف نہیں دیکھا
وہ جس کے واسطے پردیس جا رہا ہوں میں
بچھڑتے وقت اسی کی طرف نہیں دیکھا
نہ روک لے ہمیں روتا ہوا کوئی چہرہ
چلے تو مڑ کے گلی کی طرف نہیں دیکھا
بچھڑتے وقت بہت مطمئن تھے ہم دونوں
کسی نے مڑ کے کسی کی طرف نہیں دیکھا
روش بزرگوں کی شامل ہے میری گھٹی میں
ضرورتاً بھی سکھی کی طرف نہیں دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.