Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی ملی جو ترے درد کی نوا مجھ کو

آزاد گلاٹی

کبھی ملی جو ترے درد کی نوا مجھ کو

آزاد گلاٹی

کبھی ملی جو ترے درد کی نوا مجھ کو

خموشیوں نے مجھی سے کیا جدا مجھ کو

بدن کے سونے کھنڈر میں کبھی جلا مجھ کو

میں تیری روح کی ضو ہوں نہ یوں بجھا مجھ کو

میں اپنی ذات کی ہم سائیگی سے ڈرتا ہوں

مرے قریب خدا کے لیے نہ لا مجھ کو

میں چپ ہوں اپنی شکست صدا کی وحشت پر

مجھے نہ بولنا پڑ جائے مت بلا مجھ کو

یہ میں تھا یا مرے اندر کا خوف تھا جس نے

تمام عمر دی تنہائی کی سزا مجھ کو

بھٹک رہا ہوں میں بے سمت راستوں کی طرح

کسی بھی سمت کا ہو راستہ دکھا مجھ کو

ہر اک نے دیکھا مجھے اپنی اپنی نظروں سے

کوئی تو میری نظر سے بھی دیکھتا مجھ کو

سمو کے آنکھوں میں امڈی گھٹائیں اے آزادؔ

وہ ایک درد کا صحرا بنا گیا مجھ کو

مأخذ :
  • کتاب : Dasht-e-Sada (Pg. 31)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے