کہنے سننے کا عجب دونوں طرف جوش رہا
کہنے سننے کا عجب دونوں طرف جوش رہا
شہر کی باتوں پہ صحرا ہمہ تن گوش رہا
آنکھوں آنکھوں میں وضاحت سے ہوا کیں باتیں
چپ نہ محفل میں وہ بیٹھا نہ میں خاموش رہا
رکھ دیا وقت نے آئینہ بنا کر مجھ کو
رو بہ رو ہوتے ہوئے بھی میں فراموش رہا
مدتوں بعد نقاب اس نے اٹھائی رخ سے
سر بسر شعلہ وہ نکلا جو سیہ پوش رہا
ٹھہرا اظہار کی حسرت کو چھپانا مشکل
بن گیا بولتی تصویر جو خاموش رہا
دھوپ کی تھی جہاں فصلوں کو ضرورت راہیؔ
بادلوں میں وہیں سورج کہیں روپوش رہا
- کتاب : Kulliyat-e-Rahi (Pg. 295)
- Author : Ghulam Murtaza Rahi
- مطبع : Educational Publishing House (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.