Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خشک ہو جائے نہ جھرنے والا

پریم کمار نظر

خشک ہو جائے نہ جھرنے والا

پریم کمار نظر

MORE BYپریم کمار نظر

    خشک ہو جائے نہ جھرنے والا

    اب کے تالاب ہے بھرنے والا

    جسم پر نام نہ لکھنا اپنا

    یہ ہے مٹی میں اترنے والا

    مار کر دیکھ لیا ہے اس کو

    ہم سے مرتا نہیں مرنے والا

    اب تو آہٹ بھی نہیں آتی ہے

    یوں گزرتا ہے گزرنے والا

    اس لیے جھیل میں ہلچل ہے بہت

    اک جزیرہ ہے ابھرنے والا

    ہو رہا ہے پس دیوار بھی کچھ

    جانے کیا کرتا ہے کرنے والا

    آپ ہی آپ چلاتا ہے ہوا

    آپ ہی آپ بکھرنے والا

    کشتیاں پار لگیں یا نہ لگیں

    اب یہ دریا ہے اترنے والا

    کون جائے گا سر کوہ ندا

    شہر کا شہر ہے ڈرنے والا

    مأخذ :
    • کتاب : Lauh-e-Jahan (Pg. 65)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے