کوئی منظر بھی سہانا نہیں رہنے دیتے
کوئی منظر بھی سہانا نہیں رہنے دیتے
آنکھ میں رنگ تماشا نہیں رہنے دیتے
چہچہاتے ہوئے پنچھی کو اڑا دیتے ہیں
کسی سر میں کوئی سودا نہیں رہنے دیتے
روشنی کا کوئی پرچم جو اٹھا کر نکلے
اس طرح دار کو زندہ نہیں رہنے دیتے
کیا زمانہ ہے یہ کیا لوگ ہیں کیا دنیا ہے
جیسا چاہے کوئی ویسا نہیں رہنے دیتے
کیا کہیں دیدہ ورو ہم تو وہ دریا دل ہیں
کبھی ساحل کو بھی پیاسا نہیں رہنے دیتے
رہزنوں کا وہی منشور ہے اب بھی فارغؔ
سر کشیدہ کوئی جادہ نہیں رہنے دیتے
- کتاب : Shora-e-London (Pg. 150)
- Author : Jauhar Zahiri
- مطبع : Books From India (U.K) Ltd. 45, Museum Street,Londan W.C-1 (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.