کچھ اتنے یاد ماضی کے فسانے ہم کو آئے ہیں
کچھ اتنے یاد ماضی کے فسانے ہم کو آئے ہیں
کہ جن راہوں میں اجڑے تھے انہی پر لوٹ آئے ہیں
بڑا پیارا ہے وہ غم جس کو تیرے چاہنے والے
زمانے بھر کی خوشیوں کے تصدق مانگ لائے ہیں
دہکتا ہے کلیجے میں کسک کا کوئلہ اب تک
ابھی تک دل کے بام و در پہ ہجر و غم کے سائے ہیں
ہمیں دیکھو ہمارے پاس بیٹھو ہم سے کچھ سیکھو
ہمیں نے پیار مانگا تھا ہمیں نے داغ پائے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.