Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ سبب ہی نہ بنے بات بڑھا دینے کا

ظفر اقبال

کچھ سبب ہی نہ بنے بات بڑھا دینے کا

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    کچھ سبب ہی نہ بنے بات بڑھا دینے کا

    کھیل کھیلا ہوا یہ اس کو بھلا دینے کا

    اپنے ہی سامنے دیوار بنا بیٹھا ہوں

    ہے یہ انجام اسے رستے سے ہٹا دینے کا

    یونہی چپ چاپ گزر جائیے ان گلیوں سے

    یہاں کچھ اور ہی مطلب ہے صدا دینے کا

    راستہ روکنا مقصد نہیں کچھ اور ہے یہ

    درمیاں میں کوئی دیوار اٹھا دینے کا

    آنے والوں کو طریقہ مجھے آتا ہے بہت

    جانے والوں کے تعاقب میں لگا دینے کا

    ایک مقصد تو ہوا ڈھونڈنا اس کو ہر سو

    لطف ہی اور ہے پانے سے گنوا دینے کا

    اک ہنر پاس تھا اپنے سو نہیں اب وہ بھی

    جو دکھائی نہیں دیتا ہے دکھا دینے کا

    سب کو معلوم ہے اور حوصلہ رکھتا ہوں ابھی

    اپنے لکھے ہوئے کو خود ہی مٹا دینے کا

    ٹوٹ پڑتی ہے قیامت کوئی پہلے ہی ظفرؔ

    قصد کرتا ہوں جو فتنے کو جگا دینے کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے